صوبائی وزیر آبپاشی محمد خان لہڑی نے چیف انجینئر پر برہمی کااظہار
ڈیرہ مراد جمالی (نامہ نگار)23جون 2022
پٹ فیڈر کینال کھیرتھر کینال میں بلوچستان ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف ٹریکٹروں کے پمپوں کے ذریعے پانی چوری کا نوٹس لیتے ہوئے صوبائی وزیر آبپاشی محمد خان لہڑی نے چیف انجینئر پر برہمی کااظہار کرتے ہوئے چوبیس گھنٹوں کے دوران کینالوں سے پانی چوری کرنے والے زمینداروں کے ٹریکٹروں کو تحویل میں لینے کی ہدایت۔
جولائی کے پہلے ہفتہ صوبائی وزیر آبپاشی کے کینالوں میں اچانک دورے کرنے کا امکان چھ روز سے پٹ فیڈر کینال بغیر ایکس ای این کے چلنے لگی تفصیلات کے مطابق بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی سربراہی میں پٹ فیڈرکینال بیرون سے چلنے والے زرعی پانی چوری کیس میں چیف جسٹس نے واضع حکم دیا ہے۔
کہ پٹ فیڈرکینال کھیرتھر کینال بیرون میں پانی چوری کی روک تھام کی جائے اور جونیئر عملہ ہٹا کر سینئر ایس ڈی اوز تعنیات کیئے جائیں جس پر سابق ایکس ای این پٹ فیڈرکینال محمد ابراہیم مینگل نے برابری کی بنیادوں پر پانی چوروں زمینداروں کے خلاف آپریشن کرکے میر حسن سے لیکر منجھو شوری تک غیر قانونی پائپ واٹر کورس مہندم کردئیے تھے ایکس ای این کے تبادلہ ہوتے ہی پٹ فیڈکینال کھیرتھر کینال سے بڑے پیمانے پانی چور زمینداروں نے ٹریکٹر وں کے زریعے پانی چوری شروع کردی ہے۔
جس کی اطلاع ملتے ہی صوبائی وزیر ایری گیشن محمد خان لہڑی نے ٹیلی فون پر چیف انجنیئر کینال قاضی عبدالرزاق سپرینٹنڈنگ انجنیئرنگ عبدالحمید مینگل ایکس ای این کھیرتھر کینال پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے پانی چوروں کے ٹریکٹروں کو تحویل میں لے کر مقدمات درج کرنے کا حکم دیتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی ہے
زرائع نے بتایا کہ پٹ فیڈرکینال میں مداخلت ہائی کورٹ کے حکم کی خلاف پر نئے تعنیات ہونے والے ایکس ای این عبدالظاہر مینگل نے چارج سنبھالنے سے معذرت کرلی ہے جس سے چھ روز سے پٹ فیڈر کینال بغیر ایکس ای این کے چلنے لگی
