بلوچستان میں تیل کے کاروبار پر پابندی عوام دشمنی پر مبنی اقدام ہے
ڈیرہ مراد جمالی سمیت ضلع نصیرآباد میں منشیات کا دھندہ عروج پر پہنچ گیا ہے
17 اگست کو بلوچستان بھر میں بی این پی عوامی کے زیر اہتمام احتجاجی ریلی نکالی جائے گی
بی این پی عوامی کے مرکزی رہنما اور سابق سینیٹر سید اکبر شاہ کی میڈیا سے گفتگو
۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ڈیرہ مراد جمالی ( سوشل میڈیا رپورٹ )
بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کے مرکزی زراعت سیکرٹری سید اکبر شاہ نے کہا ہے کہ بلوچستان کے باڈری علاقوں میں تیل کے کاروبار کی بندش، صوبے میں کیسسکو کی جانب سے طویل لوڈ شیڈنگ اور منشیات کی بڑھتی ہوئی کاروبار کے خلاف بی این پی عوامی 17اگست کو پورے صوبے کی طرح نصیرآباد میں بھی موٹر سائیکل ریلی نکالےگی
انہوں نے کہا کہ ایرانی پٹرول و ڈیزل کی بندش کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے بی این پی عوامی 17اگست کو صوبہ بھر کی طرح نصیرآباد میں بھی موٹر سائیکل ریلی نکالی جائے گی جس میں نصیرآباد عوام بھر پور انداز میں شرکت کرینگے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا اس موقع پر ضلعی رہنمائوں سید یعقوب شاہ، ساجد میر عمرانی، ذاکر رند، رازق ساسولی، مہراللہ عمرانی ریاض جتک، جاوید رند و دیگر موجود تھے سید اکبر شاہ نے کہاکہ کیسسکو نے شدید گرمی میں لوگوں کا جینا بھی محال کر رکھا ہے طویل لوڈ شیڈنگ اور بجلی کی ٹرپنگ کے باعث زرعی مشینریز آئے روز جلتے جارہے ہیں۔
دوسری جانب ماہانہ کیسسکو بھاری بل بھی بھیجتی ہے انہوں نے مزید کہا کہ صوبے میں کھلے عام منشیات کی خرید فروخت نے ہماری نسلوں کو تباہ و برباد کر رکھ دیا ہے نوجوان نسل تیزی سے نشے کی عادی ہوکر اپنی زندگیاں تباہ و برباد کر رہےہیں حکومت پری پلان کے تحت ہر ماہ چند نشہ آور چیز پکڑ کر من گھڑت دعوے کر رہی ہے کہ انہوں منشیات کی روک تھام پر قابو پالیا ہے حالانکہ نشے کے اڈے ہر جگہ اور ہر شہر میں موجود ہیں
انہوں نے کہا کہ ایرانی تیل کی بندش سے صوبے کے نہ صرف لاکھوں لوگ بے روزگار ہوگئے ہیں بلکہ اس کے عوام پر برے اثرات بھی مرتب ہوگئے ہیں اور لوگ بے روزگاری سے تنگ آکر کہیں غلط اقدام نہ اٹھائے کیونکہ بلوچستان کے لوگوں کا ذریعہ معاش اسی تیل کے کاروبار پر انحصار کرتا ہے اگر اس کاروبار کو بھی ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت بند کرکے لوگوں کا معاشی قتل عام کیا جاتا ہیں
تو لوگ نان شبینہ کا محتاج ہوکر رہ جائیں گے لوگوں کے گھروں کے چولہے بند ہونے کی کسی صورت اجازت نہیں دیں گے بلوچستان میں نہ کوئی فیکٹری اور نہ کوئی ذریعہ معاش ہے لوگوں نے اپنے گھروں کے سامان بیچ کر تیل کے کاروبار پر لگا کراپنے بچوں کا پیٹ پالنے کیلئے ذریعہ معاش بنایا پاک ایران بارڈر پر تیل کی بندش سے نہ صرف قلات ڈویژن بلکہ پورے صوبے کے دیگر اضلاع کے ڈیزل اور پٹرول کے کاروبار سے وابستہ ہزاروں افراد بے روزگار ہوگئے ہیں،
بلکہ علاقے میں پٹرول اور ڈیزل کے قلت کی وجہ سے بحران اور افراتفری کا ماحول پیدا ہو گیا ہے پورے صوبے کے عوام پٹرول کی قلت کے باعث پریشانی میں مبتلا ہیں بی این پی عوامی اپنے صوبے کے عوام کو کسی بھی حالت میں تنہا نہیں چھوڑے گی بلکہ ہر محاذ اور ہر پلیٹ فارم پر عوام کے لئے آواز بلند کرتے رہینگے
بی این پی عوامی ان تینوں ایشوز کو ہائی لیٹ کرکے 17 اگست کو ایک کامیاب موٹر سائیکل ریلی کا انعقاد کر رہی ہے نصیرآباد عوام اپنی شرکت کو ہر حال میں یقینی بنائیں۔
