بلوچستان کا گرین بیلٹ نصیرآباد بارشوں اور ندی نالوں میں طغیانی کے سبب سخت متاثر،
ڈیرہ مراد جمالی (کےبی منگی)
بلوچستان کا گرین بیلٹ نصیرآباد بارشوں اور ندی نالوں میں طغیانی کے سبب سخت متاثر،
رواں مون سون سیزن کی بارشوں نے علاقے میں تباہی مچا دی، تحصیل چھتر و تمبو کی عوام و کاشتکاران حکومتی امداد کے منتظر،
زمیندار کسان اتحاد نصیرآباد کے صدر حاجی دین محمد بنگلزئی نے حکومت وقت سے فوری بحالی کا مطالبہ کردیا،
تفصیلات و رپورٹ کے مطابق رواں مون سون سیزن کی ہونے والی بارشوں کے سبب بلوچستان کے مختلف علاقے بری طرح متاثر ہو کر رہ گئے خاص کر لسبیلہ بولان کچھی جھل مگسی اور نصیرآباد کے کچھ علاقے شامل ہیں، باوجود اس کے اتنی جانی و مالی نقصانات کے بعد بھی حکومت عوامی بحالی کے لئے ان ایکشن دیکھائی نہیں دیتی تاہم مقامی انتظامیہ اپنی بساط کے مطابق ہر ممکن دستیاب وسائل کو بروئے کار میں لا رہی ہے، حاجی دین محمد بنگلزئی نے بتایا کہ گزشتہ ماہ جون و جولائی کے وسط میں نصیرآباد کی تحصیل چھتر مون سون سیزن کی پہلی طوفانی بارشوں سے سخت متاثر ہوئی جس سے زمیندار و کاشتکاران کے شمسی توانائی سے چلنے والے زرعی ٹیوب ویل برباد ہو کر رہ گئے جس کی بحالی کے لئے اس وقت کے ڈپٹی کمشنر نصیرآباد اظہر شہزاد کو ایک درخواست کی صورت میں حالات سے متعلق آگاہی فراہم کی کہ تحصیل چھتر ربیع کینال سے وابستہ زمینداران و کاشتکاران کا مجموعی طور پر کروڑوں روپے کے آلات کا نقصان ہوا یے جس سے شمسی توانائی سسٹم تباہ ہو کر رہا گئی، حاجی دین محمد بنگلزئی نے سخت افسوس کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ آج بھی اس جانب کوئی توجہ نہیں دی گئی، انہوں نے کہا کہ زمیندار و کاشتکاران کا ذریعہ معاش صرف زرعی معیشت سے ہی وابستہ ہے لیکن ہونے والی طوفانی بارشوں نے ان کا ذریعہ معاش سے وابستہ سولر انرجی سسٹم بلکل تباہ ہر کر رہ گیا حاجی دین محمد بنگلزئی نے وزیر اعلٰی میر عبدالقدوس بزنجو، چیف سیکریٹری بلوچستان سمیت کمشنر و ڈپٹی کمشنر نصیرآباد سے پر زور مطالبہ کیا ہے کہ طوفانی بارشوں اور ندی نالوں میں طغیانی کے سبب ہونے والے جانی و مالی نقصانات کے ازالہ کے ساتھ نصیرآباد کی تحصیل چھتر میں بھی زمینداران و کاشتکاران کی فوری بحالی کے لئے اقدامات کئے جائیں اور تحصیل چھتر کے متاثرہ زمینداران و کاشتکاران کو شمسی توانائی کے پیلٹس فراہم کی جائیں۔
