نصیرآباد ڈویژن کے 4 اضلاع لپیٹ میں ائے تاہم جھل مگسی سب سے زیادہ متاثر ہوا، کمشنر نصیرآباد ڈویژن فتح خان خجک کی میڈیا پرسن کو تفصیلی بریفنگ،
ڈیرہ مراد جمالی (کےبی منگی)
بلوچستان کے دیگر علاقوں سمیت نصیرآباد ڈویژن بھی طوفانی بارشوں اور سیلابی صورتحال سے متاثر ہوا،
نصیرآباد ڈویژن کے 4 اضلاع لپیٹ میں ائے تاہم جھل مگسی سب سے زیادہ متاثر ہوا، کمشنر نصیرآباد ڈویژن فتح خان خجک کی میڈیا پرسن کو تفصیلی بریفنگ،
طوفانی بارشوں اور سیلابی صورتحال سے نمٹنے کے لئے حکومت بلوچستان کے اہم اقدامات عوام تک پہنچنا شروع ہوگئے،
تفصیلات و رپورٹ کے مطابق بلوچستان کے دیگر علاقوں سمیت نصیرآباد ڈویژن میں بھی گزشتہ ہونے والی طوفانی بارشوں اور ندی نالوں میں طغیانی کے سبب سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی جس سے صوبے کے بیشتر علاقے بری طرح متاثر ہوئے ہونے والی طوفانی بارشوں اور سیلابی صورتحال سے کئی قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع ہونے کے ساتھ بڑی تعداد میں مال مویشی بھی ہلاک ہوئے اور ہزاروں کی تعداد میں کئی خاندانوں کو بھی جانی و مالی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا تاہم وزیر اعظم پاکستان میاں شہباز شریف کے حالیہ دورہ بلوچستان سے سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کے حوصلے بلند ہوئے وزیراعظم پاکستان کے متاثرین کے لئے فوری ریلف اقدامات عوام تک پہنچنا شروع ہو گئے ہیں،
جبکہ چیف سیکریٹری بلوچستان عبدالعزیز عقیلی کی بھی خصوصی ہدایات پر صوبے بھر کے سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کو فوری ریلف پہنچانے کا عمل جاری ہے، بدھ کے روز کمشنر نصیرآباد ڈویژن فتح خان خجک نے اپنے آفس ڈیرہ مراد جمالی میں میڈیا پرسن کو خصوصی طور پر مدعو کرتے ہوئے تفصیلی بریفنگ دی کہ چیف سیکریٹری بلوچستان عبدالعزیز عقیلی کی خصوصی ہدایات و احکامات پر نصیرآباد ڈویژن میں بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کی بحالی کو یقینی بنایا جائے، کمشنر نصیرآباد ڈویژن فتح خان خجک نے میڈیا کو تفصیلات سے آگاہی فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ نصیرآباد ڈویژن کے 4 اضلاع بارشوں اور ندی نالوں سے سیلابی صورتحال پیدا ہوئی ابتک آمدہ اعداد شمار کے مطابق ایک بچی سمیت 7 افراد جاں بحق جبکہ 3 افراد شدید زخمی بھی ہوئے،
انہوں نے مزید بتایا کہ 6 ہزار کے لگ بھگ مکانات کو بھی نقصانات پہنچا، اس سے قبل انتظامیہ نے سب سے پہلے سیلابی پانی میں محصور لوگوں کو ریسکیو کیا، الحمداللہ اس وقت حالات نارمل ہیں تام متاثرین کی ہر مکمن داد رسی کی جارہی ہے جس کے لئے 25 جولائی سے 2 اگست تک تمام علاقوں کے ڈپٹی کمشنرز، ایریگشن، زرعی انجینئرنگ افیسران کے ساتھ تمام تر دستیاب وسائل کو بروئے کار میں لا گیا ہے،
کمشنر نصیرآباد ڈویژن فتح خان خجک نے بتایا کہ پٹ فیڈر کینال کی کمزور پشوں کو محفوظ بنایا گیا ہے جس کے لئے محکمہ ایریگشن نصیرآباد نے اہم اقدامات کئے جس کی میں نے خود نگرانی کی اور کہا کہ روڈ سیکٹر میں بھی بولان مچ پل کو کافی نقصان ہوا تاہم اس وقت سبی کوئٹہ شاہراہ کی بحالی سمیت مچ پل پر بھی کام کیا جارہا ہے اور مچ آبادی کے لئے متبادل راستہ بحال کردیا ہے، اسی طرح نوتال تا گنداواہ، شواران گنداواہ گاجان گنداواہ روڈ کو بھی بحال کردیا ہے، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ ڈویژن کے ضلع جھل مگسی اور بولان سمیت دیگر علاقوں میں سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کو فوری ریلف پہنچایا جارہا ہے جن میں ٹینٹ خشک خوراک، اور کئی علاقوں میں پکی پکائی خوراک بھی تقسم کی جاری ہے،
کمشنر فتح خان خجک نے کہا کہ حکومت کی اولین کوشش ہے کہ تمام سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کو فوری طور پر ریلف پہنچایا جائے اور کہا کہ وفاقی و صوبائی حکومت کی جانب سے کئی خاندانوں کی مالی معاونت کی گئی ہے اور اس ضمن میں مزید کام جاری ہے بہت جلد ہر متاثرہ خاندان کو ان کی دہلیز تک ریلف پہنچایا جائے گا، کمشنر نصیرآباد فتح خان خجک نے بتایا کہ موجودہ بارشوں اور سیلابی صورتحال پر چیف سیکریٹری بلوچستان ہر لمحہ اپڈیٹ کے لئے کوشاں ہیں تاکہ سیلاب متاثرین کو کسی بھی قسم کی کوئی دشواری یا شکایات نہ ہو،
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے واضح طور پر بتایا کہ صوبائی پی ڈی ایم اے کے ڈائریکٹر جنرل نصیر احمد ناصر کو بتایا کہ حکومت کی جانب سے تمام راشن ٹینٹ کمشنر نصیرآباد کے بجائے ہر ضلع کے ڈپٹی کمشنر کو ہی فراہم کئے جائیں تاکہ جلد سے جلد متاثرین مستفید ہوسکیں،
اس موقع پر، ڈویژنل ڈائریکٹر آئی ٹی عبدالرحیم بلوچ، انفارمیشن آفیسر نیک محمد پلال، آرٹیکل رائٹر اختر منگی سمیت بابو شیر اللہ کھوسہ بھی موجود تھے۔
