سینیٹر کا عوام سے ناروا سلوک پر ایف بی آر افسر کی برطرفی کا مطالبہ
سینیٹر فیصل واوڈا نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے افسر کی جانب سے عوام کے ساتھ ناروا سلوک پر کڑی تنقید کی ہے اور افسر کی فوری برطرفی کا مطالبہ کیا ہے، معطلی نہیں۔
سینیٹر کا یہ ردعمل سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو پر سامنے آیا جس میں کراچی ٹریفک پولیس کی وردی میں ایک اہلکار کو ایف بی آر کا لوگو اور بغیر نمبر پلیٹ والی ایک غیر رجسٹرڈ گاڑی کو روکتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
ایکس پر شیئر کردہ ایک ٹویٹ میں، واوڈا نے مایوسی کا اظہار کیا کہ "نہ تو وزیر اعظم، نہ وزیر خزانہ، نہ ہی ایف بی آر کے چیئرپرسن نے ابھی تک اہلکار کے خلاف کارروائی کی ہے"۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ انہوں نے ملک کی ترقی کے لیے ان کے ساتھ مضبوط ورکنگ ریلیشنز برقرار رکھے ہیں۔
سینیٹر نے ایسے طرز عمل کو "کسی بھی صورت میں ناقابل قبول" قرار دیتے ہوئے کہا، "یہ واضح کر دینا چاہیے کہ معطلی کافی نہیں ہے۔ یہ افسر، جو عوام کے ساتھ ایک ظالم کی طرح برتاؤ کرتا ہے جس کی خدمت کے لیے اسے معاوضہ دیا جاتا ہے، اسے ملازمت سے برطرف کیا جانا چاہیے۔"
انہوں نے مزید متنبہ کیا کہ اگر ان کی پاکستان واپسی سے قبل برطرفی کی کارروائی شروع نہ کی گئی تو وہ اس معاملے کو سینیٹ کی فنانس کمیٹی میں اٹھائیں گے - جہاں وہ ایک رکن ہیں - اور افسر کو احتساب کے لیے طلب کریں گے۔